زکریا شہید

مدینے سے خبر کیسی یہ آئی

دہائی یا رسول اللہ دہائی

سنا ہے عشق آلِ مصطفیٰ میں

سنا ہے جرمِ عشق مرتضیٰ میں

چمن پھر سے کوئی لوٹا گیا ہے

کوئی گل پھر وہاں مسلا گیا ہے

ابو سفیان کی اولاد نے پھر

علی والوں کی بربادی کی.خاطر

کسی بےچاری ماں کے سامنے ہی

کسی کمسن کی گردن.کاٹ ڈالی

تڑپ کر جان وہ دینے لگا جب

تماشائی بنے ہنستے رہے سب

کوئی اک بھی نا آیا بہر امداد

شقی کرتا رہا بچے پہ بیداد

وہ بےکس ماں رہی چلاتی روتی

پسر کے خون کو اشکوں سے دھوتی

ہوا بےجاں تڑپ کر جب وہ نورس

فرشتے خاک اڑاتے رہ گئے بس

مدینے میں صدا پھر سے یہ گونجی

دہائی یا رسول اللہ دہائی

۱۲ فروری ۲۰۱۹

۶ جمادی الثانیہ ۱۴۴۰


مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها