بیدار شو.

ازقلم صائب جعفری


بھلا کہاں تک یہ خواب غفلت بھلا کہاں تک بلا کی نفرت 

زمانے کی کروٹوں نے انساں سے چھین لی آبر و  و عظمت 

اب آنکھیں کھولو یہ آمریت نہیں فقط دشمنِ مسلماں 

تباہ کاری ہے اس کا مقصد، ہدف ہے اس کا ہر ایک انساں 

زمین کا ہو کوئی بھی خطہ نہیں ہے محفوظ آج شر سے 

عجب ہے عالم کہ آج انساں جو ہنس رہا ہے تو وہ بھی ڈر سے 

ادامه مطلب


مشخصات

آخرین مطالب این وبلاگ

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها