:
*طرحی محفل بمناسبت میلاد مسعود آفتاب دوم چرخ امامت مولانا و سید شباب اہل الجنۃ *امام حسن مجتبیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام*
مصرع طرح: *نور حسن سے روشن کاشانہِ علی ہے*
*قندیلِ حق میں کوثر کی شمع جل رہی ہے*
*نورِ حسنؑ سے روشن کاشانۂِ علی ہے*
*ملتا ہے مدحِ احمدؐ کا ذائقہ زباں کو*
*یعنی حسنؑ کی مدحت، نعتِ محمدیؐ ہے*
*صلحِ نبیؐ نے فتحِ مکّہ کی راہ کھولی*
*صلحِ حسنؑ میں فتحِ کرب و بلا چھپی ہے*
*سب انبیاء ؑ کی محنت خطرے میں پڑگئی تھی*
*تیرے قلم کی جنبش سب کو بچا گئی ہے*
*نوکِ قلم نے کاٹی، شہ رگ منافقت کی*
*قرطاس اب برائے اسلام زندگی ہے*
*سفیانیت ہے حیراں، کس طرح سے قلم نے*
*تیغوں کو مات دے کر، یہ جنگ جیت لی ہے*
*اندازِ جنگ بدلا، معیارِ فتح بدلا*
*شمشیر ایک حیرت سے کِلک تک رہی ہے*
*ان کو کریم پا کر، دستِ طلب بڑھائے*
*صف میں گدا گروں کی، خود زندگی کھڑی ہے*
*اب لب کشائی کیونکر ان کے حضور کیجے*
*اشکوں نے بات دل کی مولاؑ سے کہہ تو دی ہے*
*معراجِ بندگی کو، نقش قدم تمہارا*
*پیشانی بہرِ سجدہ، ہر سمت ڈھونڈتی ہے*
*دار و رسن کی نعمت، دیوانگی کا تمغہ*
*منظور جان و دل سے یہ رسمِ عاشقی ہے*
*ایقان کی ہے منزل، صائبؔ تمہیں یقیناً*
*دربارِ مصطفیٰؐ سے داد سخن ملی ہے*
*صائب جعفری*
*۱۵ رمضان المبارک*
*قم ۔ ایران*
درباره این سایت